Monday, June 1, 2009

Paswan

مسلمانوں کی معاشی بہتری کیلئے فوری اقدامات کی ضرو رت: پاسوانعامر سلیم خان نئی دہلی31 جنوری ، سماج نیو ز سروس:لوک جن شکتی پارٹی کے سپریمو ومرکزی رام ولاس پاسوان نے آج تسلیم کیا کہ مسلمانوں کی سماجی ومعاشی حالت انتہائی بری ہے، اس لئے اس وقت سب سے ضروری ہے کہ تمام اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کی سماجی معاشی بہتری کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔سچر کمیٹی نے مسلمانوں کی ہرمیدان میں پسماندگی کی وضاحت کردی ہے، لیکن افسوس کہ اب تک اس تعلق سے کچھ نہیں کیاگیا۔انہوںنے بحیثیت پارٹی صدر مطالبہ کیاکہ آئین کی دفعات 15-4 اور 16-4کے تحت مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں اور اعلیٰ تعلیمی ادارو ں میں 10 فیصد ریزرویشن دیاجائے۔اسلام قبول کرنیوالی درج فہرست ذات اور برادریوں کو ریزرویشن کے وہی فوائد فراہم کئے جائیں جو آئین کی دفعہ341کے تحت ہندو¿ں، سکھوں اور بدھوں کو حاصل ہیں۔ مسٹر پاسوان نے زور دیکر کہاکہ مسلمانوں کو بیک ورڈ سے نکال کر انہیں شیڈولڈ کاسٹ کادرجہ دیاجائے۔ ایک سوال پر ان کا کہناتھا کہ یہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ ایک برادری کے لوگ جو ہندو ہوں انہیں فوائد حاصل ہوں اور اسی برادری کے مسلمان وعیسائی اس فائدہ سے محروم رہیں۔ مسٹر پاسوان نے رنگناتھ مشرا کمیشن کی رپورٹ کے تعلق سے کہا کہ آئندہ 12سے 26 فروری تک چلنے والے پارلیمنٹ اجلاس میں بحث کیلئے پیش کی جائے، تاکہ اس پر کم از کم قومی سطح پر بات چیت ہوسکے۔ انہوںنے پارٹی کے مطالبہ میں یہ بھی شامل کیا کہ اقلیتی تعلیمی اداروں کے قیام اور انہیں چلانے کیلئے دفعہ 30 کے تحت پارلیمنٹ میں ایک جامع بل پیش کیاجانا چاہئے اور اس میں یہ واضح کیاجائے کہ اقلیتیں اپنے قائم کردہ اداروں میں اپنے طور پر اسٹاف مقرر کرسکتے ہیں اور انہیں منظوری کے ساتھ گرانڈ بھی فراہم کرایاجائے گا ۔ اس موقع پر ایک سوال پر مسٹر پاسوان کا کہنا تھا کہ وہ کلیان سنگھ کے بھاجپا چھوڑنے پر خوش ہیں ، کیونکہ اس سے بھاجپا کمزور ہوگی۔انہوںنے شری رام سینا کے ذریعہ گذشتہ دنوں کرناٹک میں لڑکیوں پر ہوئے حملے کو رام سینا کی غنڈہ گردی سے تعبیر کیا۔ کانگریس کے قومی سطح پر تال میل نہ کرنے کے فیصلہ پر انہوں نے کوئی ناراضگی نہیں جتائی اور کہا کہ اگر بہار میں سمجھوتہ ہوتا ہے تو ان کی پارٹی اعلان کردہ 16 لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب لڑیگی ورنہ اس کے امیدوار 40 سیٹوں پر زور آزمائی کریں گے۔

No comments:

Post a Comment